اب میں تم سے کبھی وقت نہیں مانگوں گی
اب کہ میں نے تمھاری یادیں سنبھال لیں ہیں
تمھاری تصویریں،تمھاری آواز
تمھاری باتیں۔تمھاری ہنسی
اب جب یاد آئے گی
میں تمھیں پیغام نہیں بھیجونگی
ہاں مگر دل کی آواز گر سن سکو
تمھیں میں نے کسی صندوق میں قید کر رکھا ہے
کھولونگی اور تم سے ملاقات کر لونگی
اب میں تم سے ملنے اور گفتگو کرنے کے لیے
تمھاری محتاج نہیں رہی
اب جب چاھونگی ،جیسے چاھونگی
تم سے مل لونگی
اب تم فقط میرے ہو
اور میں تمھیں میرا کہنے کے لیے
تم سے اجازت نہ مانگوں گی
اب میں کسی سے نہ ڈروں گی
تم سے بھی نہیں
تمھیں حق ہے بچھڑنے کا سو بچھڑ جانا
میں تمھیں مگر اپنے دل میں
اور اپنی نظموں میں زندہ رکھوں گی
اب میں تمھیں روکوں گی نہیں
کیونکہ میں جان چکی ہوں تمھاری مجبوریاں
سو میں تمھیں پابند نہیں کروں گی
فرزانہ شاھ~
#UrduPoem
Comments
Post a Comment