اب میں تم سے کبھی وقت نہیں مانگوں گی اب کہ میں نے تمھاری یادیں سنبھال لیں ہیں تمھاری تصویریں،تمھاری آواز تمھاری باتیں۔تمھاری ہنسی اب جب یاد آئے گی میں تمھیں پیغام نہیں بھیجونگی ہاں مگر دل کی آواز گر سن سکو تمھیں میں نے کسی صندوق میں قید کر رکھا ہے کھولونگی اور تم سے ملاقات کر لونگی اب میں تم سے ملنے اور گفتگو کرنے کے لیے تمھاری محتاج نہیں رہی اب جب چاھونگی ،جیسے چاھونگی تم سے مل لونگی اب تم فقط میرے ہو اور میں تمھیں میرا کہنے کے لیے تم سے اجازت نہ مانگوں گی اب میں کسی سے نہ ڈروں گی تم سے بھی نہیں تمھیں حق ہے بچھڑنے کا سو بچھڑ جانا میں تمھیں مگر اپنے دل میں اور اپنی نظموں میں زندہ رکھوں گی اب میں تمھیں روکوں گی نہیں کیونکہ میں جان چکی ہوں تمھاری مجبوریاں سو میں تمھیں پابند نہیں کروں گی فرزانہ شاھ~ #UrduPoem
Posts
Showing posts from June, 2022
- Get link
- X
- Other Apps
کون دیتا ہے سہارا بکھرے وجود کو اپنے دامن پر پڑے چھینٹے خود ہی صاف کر لینا دیکھو یہاں سچ نہ کہنا کسی کو اپنی خامیاں نہ گنوانا غلطی کر کے ڈٹ جانا مکر جانا مگر سچ عیاں نہ کرنا کہ یہاں سچائی کی سزا گناھ سے بڑھ کر ہوتی ہے تم خود کو اس اذیت سے بچائے رکھنا وہ اذیت جو آدمی کو موت سے پہلے ہر روز مارتی رہتی ہے کہ اذیتیں روح کا خون پیتی ہیں یہاں جینے کو منافقت کا خول پہننا لازم ہے کہ انسان کے اندر جھانکنے کی زحمت کون کرتا ہے سطحی باتیں ہوتی ہیں خول پر خول چڑھا بیٹھے ہیں اپنے بھی خنجر اٹھائے کھڑے ہیں پھر تجھ پر بھی لازم ہے کنارہ کر امید نہ رکھ خاک ڈال آگے بڑھ۔۔۔!! _____🖋فرزانہ شاھ #UrduPoem